Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
افسوس!کہ ہماری ناؤ ڈوبتی چلی جار ہی ہے
ہم نے رسول صلعم کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل کرنا چھوڑ دیاہے…اورہر غلط کام کرتے اورشرمند ہ نہیں ہوتے۔
ہم نے رسول صلعم کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل کرنا چھوڑ دیاہے…اورہر غلط کام کرتے اورشرمند ہ نہیں ہوتے۔
ربیع الاول کامہینہ مسلمانوں کیلئے خصوصی اہمیت کاحامل ہے.. بارہ ربیع الاول کو حضورصلعم دنیا میں تشریف لائے.. حضور صلعم کی پیدا ئش کی خوشی پورے عالم اسلام میں منائی جاتی ہے.. مسلمان اپنے اپنے انداز میں اس خوشی کومناکر اپنے رب کا شکر ادا کرتے ہیں.. کچھ تو ساری رات میں عبادات کرتے ہیں اورکچھ لوگ درود کی محفلیں سجاتے ہیں… ہر گلی، م حلے اور بازاروں کو برقی قمقوں سے سجایا جاتا ہے..چراغاں کیاجاتا ہے…اورگلیوں میں پہاڑیاں بنائی جاتی ہیں…کہیں پانی کی سبیلیں چل رہی ہوتی ہیں…ہر کوئی اپنی محبت اورخوشی کااظہار مختلف انداز میں کرتا ہے۔اورکہیں سیرت طیبہ کوبیان کیا جاتا ہے..نبی صلعم کی محبت اورعشق سے کسی اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں..وقت گزرنے کیساتھ ساتھ کچھ سالوں سے یہ ”ٹرینڈ“ اور ہی صورت اختیار کرتا جارہاہے…بازاروں اورگلیاں سجنے کا کام بھی بہت زیادہ بڑھ چکا ہے اوراس کیساتھ ساتھ لڑکیاں جس انداز میں بن سنور کر باہر نکلتی ہیں..جو ہلڑ بازی باہر دیکھنے کونکلتی ہے.اس انداز کو کسی اورہی رنگ میں رنگا جارہاہے….چراغاں…اورگلیاں… بازار سجانے میں جس طرح بے دریغ پیسہ خرچ کیاجاتا ہے…وہی پیسہ کسی غریب کیلئے کسی اورنیک مقصد کیلئے استعمال کیاجائے…اسلام میں چراغاں کرنے اورگلیاں بازار سجانے کا تصور دوردور تک نہیں..
ہم عشق رسول صلعم کے دعوے کرتے ہیں…لیکن ذہن اورنفس عشق رسول اور سیرت رسول سے بے بہر ہ ہیں…حضور اکرم صلعم نے تا حیات اپنی زندگی کوعملی نمونہ بن کر پیش کیا… نبی کریم صلعم نے ساری زندگی اونچی آواز میں بات نہیں کی… کسی کو کبھی گالی نہیں دی…کبھی سخت لہجہ میں بات نہیں کی….دشمن ان کے بارے کیا کیا القابات سے نوازتے…ان پر کوڑا پھینکا جاتا…کبھی ان کولہولہان کہا جاتا..لیکن وہ اپنے دشمنوں کیلئے بھی ہدایت کی دعا کرتے..کبھی کسی تکلیف نہیں دی…کسی کا دل نہیں دکھایا..کسی سے کبھی نفرت نہیں کی…کوئی کسی سے وعدہ خلافی نہیں کی…کسی جانور کو نہیں مارا…ہر ایک سے کتنے پیار سے پیش آتے..اخلاق کا اعلیٰ نمونہ تھے…یہودیوں اورعیسایوں سے ملتے رہے…کسی کا راستہ نہیں روکا…پوری زندگی خواتین کااحترام کیا… بچوں سے ہمیشہ پیار کرتے تھے…کبھی کسی پر ہاتھ نہیں اٹھایا… خود متقی رہے…کسی کوگناہ گار قرار نہیں دیا…صفحہ قرطاس بھر دئے جائیں پر سیرت رسول پر لکھنا ناممکن ہے.حضور صلعم اللہ تعالیٰ کے آخری پیغمبر ان کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔.سیرت رسول صلعم کو بیان کرنے کیساتھ ساتھ اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے..حالات نے ہمیں جس نہج پرلاکھڑا کیا ہے…وہ انتہائی افسوسناک اورشرمناک ہے….گلیاں..بازار سجانے میں ہم آگے آگے ہیں…محفلیں منعقد کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں…ہمارے گھروں میں ہماری زندگیوں میں ہمارے ملکی مسائل کم ہونے کی بجائے بڑھتے چلے جارہے ہیں۔۔۔۔سکون ختم ہوتاجارہاہے…صحت میں رزق میں ہرچیز میں برکت ختم ہوتی جارہی ہے…ہم بے باکی سے جھوٹ بولتے…ناپ تول میں کمی کرتے ہیں… ہرغلط کام کرتے ہیں اورشرمندہ نہیں ہوتے…جھوٹ…غرور..غصہ…بداخلاقی سے پیش آناا ورزندگی کے چھوٹے بڑے بیشمار روز مرہ کے معاملات میں دانستہ غیر دانستہ غلط کام کرتے دوسروں کو تکلیفیں پہنچاتے اوراذیت دیتے ہیں اوربے دھڑک ہوکر ڈھٹائی سے جم جاتے ہیں اورعاشق رسول کے دعوے کرتے ہیں..ہمارے حالات جس نہج پر پہنچ چکے ہیں…واپسی کا رستہ بھی ممکن نہیں…صرف ایک ہی صورت میں شاید بچ جائیں…حضورصلعم کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل کیا جائے..سنت رسول پر عمل کیاجائے…خدارا! ہم آج بھی سنبھل جائیں…دنیا اورآخرت دونوں جہان میں کامیابی صرف اورصرف سیرت رسول پر عمل پیرا ہونے میں ہی ہے…اپنی زندگیوں کو اس میں ڈھالنے کی ضرورت ہے…ہم خود اپنے کو ہر قدم پر ٹھیک کریں گے..عملی نمونہ بنیں گے تو اپنے بچوں اورآنیوالوں نسلوں کو صحیح راستے کیطرف گامز ن کرسکیں گے..جس میں ہماری دونوں جہان کی کامیابیوں کے راز چھپے ہوئے ہیں۔