Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
بچے چھٹیاں کیسے گزار رہے ہیں
چھٹیاں تقریباً آدھی گزر چکی ہیں….گرمی بھی اپنے عروج پر ہے….کہیں بارشوں کا زور… بارشوں کا زور ٹوٹتے ہی….پھر کہیں حبس اور گرمی کی شدت۔ پھر پڑھائی کا زور بھی ساتھ ساتھ چل رہا ہے…. امی جان یا بڑی بہن آپ کو صبح جلدی اٹھنے…. اور چھٹیوں کا کام جلد از جلد ختم کرنے کیلئے کہتی ہیں…صبح وشام ایک ہی بات سننے کو ملتی ہے….
کیوں کیا خیال ہے آپ کا؟ ایسا ہی ہے نہ بچوں! لیکن چھٹیوں میں بچوں نے گھر میں اودھم مچا رکھا ہے….نہ رات دیرتک سونے کی ٹائمنگ… اورنہ صبح اٹھنے کا کوئی ٹائم…بچے زیادہ تر تو دیر تک سوئے رہتے ہیں…..دوپہر کو ہی اٹھتے ہیں….پھر ناشتہ اور بس پھر شرارتوں کا طوفان برپا ہو جاتا ہے….
رات دیر تک یہی سلسلہ جاری رہتا ہے۔ خیر چھٹیوں میں بچوں نے سونا اور موج مستیاں ہی تو کرنی ہوتی ہے….لیکن بعض مائیں بچوں کی چھٹیوں میں پریشان ہو جاتی ہیں کہ بچے گھر میں رہ کر انہیں زیادہ تنگ کرتے ہیں….بری بات ہے بچوں! کیونکہ مائیں اور بڑی آپا ٹھیک ہی توکہتی ہیں اب اگر آپ روز کاکام روز کریں…..لکھنے کے کام کیساتھ ساتھ ٹیسٹوں کی تیاری بھی تو کرنی ہے۔اب تو بچوں آپ کے پاس وقت ہے…
اگر آپ پرسکون انداز میں تھوڑا تھوڑا کام کرلیتے ہیں….چھیٹوں کے آخر میں آپ کاکام با آسانی ختم بھی ہو جائے گا۔۔۔ذہنی پریشانی بھی نہیں ہوگی، پڑھائی بھی آپ پر بوجھ نہیں بنے گی اورچھٹیاں ختم ہونے کے بعد سکول جاکر آپ کو شرمندگی کاسامنا بھی نہیں کرنا پڑے گا۔چھٹیوں کے فوراً بعد آپ کا ٹیچروں نے ٹیسٹ بھی تو لینا ہے اس کی تیاری بھی ابھی آپ کو کرنی ہے…ویسے چھٹیوں میں شرارتیں، سیروتفریح کرنے کی بچوں کو مکمل آزادی حاصل ہے۔اکثر بچے چھٹیاں گزارنے کیلئے نانی اماں، ماموں، خالہ کے ہاں دوسرے شہر وں میں جاتے ہیں۔جب کزنز آپس میں مل جائیں… توپھر خوب ہلہ گلہ ہوتا ہے۔ خرم، رمشا،حسن یہ پیارے سے بچے بہن بھائی ہیں….خوب شرارتیں کرتے ہیں… ان کی ماما کا کہنا ہے کہ میں انہیں اس شرط پر لاہور (ننھیال) سیر کیلئے لیکر گئی تھی کہ پہلے اپنا چھٹیوں کا کام زیادہ سارا کرلیں۔خرم، رمشا، حسن رات دیرتک جاگتے اورخوب شرارتیں کرکے سوتے ہیں۔ اورصبح دیر سے اٹھتے ہیں۔ لیکن
پڑھائی میں اچھے بچے ہیں….کام مکمل کرکے لاہور سے سیر کرکے واپس آچکے ہیں۔ وہاں انہوں نے ایک ہفتہ گزارا کیونکہ واپس آ کر ان کو اپنے آنے والے ٹیسٹوں کی تیاری بھی تو کرنی ہے۔ ماہ رخ،حورب، ارسا اور عالیان پیارے سے بچے بہن بھائی کلاس میں ہمیشہ اول آتے ہیں….یہ بچے ہر سال چھٹیوں میں مری، گلگت، سوات وغیرہ جاتے ہیں۔۔۔ان کے پاپا کا کہنا ہے کہ میں اپنے بچوں کی پڑھائی کے معاملے میں کچھ سخت ہوں۔ لیکن بچوں کیلئے چھٹیوں میں انجوائے منٹ، سیروتفریح بہت ضروری ہے۔۔۔کیونکہ سیروتفریح، ہلہ گلہ کے بغیر تو پڑھائی بھی نا ممکن سی لگتی ہے اورسیروتفریح کے بغیر چھٹیاں بھی پھیکی پھیکی سی ہو جاتی ہیں۔ اوربچوں کی شرارتوں، اورمعصوم مسکراہٹں نہ ہوں تو چھٹیوں کا مزہ ہی کراکرہ ہو جاتا ہے۔لیکن بچوں کے پاس ابھی وقت ہے جلدی جلدی سے چھٹیوں کا کام موج مستیوں کیساتھ ساتھ ختم کر لیں۔خوب جی بھر کر پڑ لیں۔ محنت کریں آنیوالوں امتحانوں کی تیاری کریں تاکہ سکول کھلتے ہی ٹیچروں کے سامنے شرمندگی کا بھی سامنا نہ کرنا پڑے اوراعتماد اورخوشی سے اپنا چھٹیوں کا کام ٹیچروں کو دکھائیں۔