Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78

Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84

غزل …….. مقصود وفا

اس غم کو اختیار نہیں کر رہا ہوں میں
یہ تو نہیں کہ پیار نہیں کر رہا ہوں میں

اپنی اداسیوں کے نشے میں ہوں آج کل
شغلِ خُم و خُمار نہیں کر ر ہا ہوں میں

کچھ دیر سے ہے رنگ ِ تماشا رُکا ہوا
اک تیر دل سے پار نہیں کر رہا ہوں میں

اب دیکھتا ہوں راہ میں دنیا سجی ہوئی
اب تیرا انتظار نہیں کر رہا ہوں میں

میں آپ اپنا درد جگاتا ہوں رات بھر
کچھ تم پہ انحصار نہیں کر رہا ہوں میں

لے رکھ، تو اپنا حرفِ تسلی بھی پاس رکھ
یہ کوئی کاروبار نہیں کر رہا ہوں میں

میں زیست کر رہا ہوں یہ تم کو خبر نہیں
تم پر تو جاں نثار نہیں کر ر ہا ہوں میں

ہے دشت یہ بھی حد ِ تصور میں اس لئے
اس دشت کو بھی پار نہیں کر رہا ہوں میں

کیا را ز ہے کہ جس کو بتانے سے پیشتر
اپنا بھی اعتبار نہیں کر رہا ہوں میں

یوں تو رہے ہو تم بھی صفِ دشمناں میں دوست
لیکن تمہیں شمار نہیں کر رہا ہوں میں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں