Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
معیارِ زندگی، روحانیت کی روشنی میں
تحریر ….. علامہ مشتاق احمد کمبوہ محمدی مولائی
زندگی کے معیار کا تعین ہمیشہ سے انسانی سوچ کا محور رہا ہے۔ مگر جب اس پر غور ایک دین دار ذہن سے کیا جا ئے تو یہ حقیقت دنیاوی مال و اسباب کی بجائے روحانی سکون اور رضائے الہی کے حصول پر مرکوز ہو جاتی ہے۔ ایک صالح اور مومن انسان کیلئے زندگی کا اصل مقصد فانی دنیا کی بھاگ دو ڑ نہیں ….. بلکہ وہ سکون ہے جو اللہ کی بندگی میں ملتا ہے۔ دنیا کی چمک دمک اور ظاہری مال و متاع انسانی زندگی میں عارضی مسرتیں فراہم کر سکتے ہیں …… لیکن یہ ہمیشہ ایک سراب کی مانند ہوتی ہیں۔ جو پکڑنے کی کوشش میں مزید دور ہو جاتی ہیں۔ حقیقی کامیابی تو اس وقت ملتی ہے جب دل میں اللہ کا ذکر ہو، زبان پر شکر ہو، اور اعمال میں پرہیز گار ی اور تقویٰ نظر آئے۔ زندگی کا اصل معیار وہ ہے جس میں انسان اپنے دل کو پاکیزہ رکھے….. اپنے اخلاق کو سنوار ے اور اپنی زندگی کو اس روشنی میں گزارے ….. جو اللہ اور اس کے رسول نے دکھائی ہے۔ دنیاوی معاملات میں اس قدر الجھنا کہ انسان اپنے مقصد کو بھول جائے ….. وہ زندگی ہر گز کامیاب نہیں کہلا سکتی۔ ایک ایسا معیارِ زندگی جس میں انسان ظاہری دولت کی بجائے باطنی دولت کی قدر کرے، وہی دراصل ایک سچی اور با مقصد زندگی ہے۔ د ین ہمیں سکھاتا ہے کہ زندگی کا معیار پیسے یا حیثیت سے نہیں ناپا جاتا ….. بلکہ یہ ناپا جاتا ہے کہ انسان کا دل کتنی عاجزی اور خشیت سے اللہ کی طرف متوجہ ہے…… آج کی تیز رفتار دنیا میں جہاں ہر کوئی مادیت کے پیچھے بھاگ رہا ہے …… وہی لوگ کامیاب اور خوشحال ہیں۔ جو اپنی زندگی کو سادہ، قناعت پسند اور اللہ کی رضا کے مطابق گزار رہے ہیں ….. ایک ایسی زندگی جو دوسروں کی خدمت، خیر خواہی اور اخلاقی اصولوں کی پاسداری پر مبنی ہو …… وہی حقیقی معیارِ زندگی کی عکاسی کرتی ہے۔ آ خر میں ہر چیز فانی ہے ….. لیکن جو چیز باقی رہنے والی وہ ہمارے اچھے اعمال ہیں …… معیارِ زندگی کا اصل پیمانہ یہی ہے کہ ہم دنیا میں کیسے جی رہے ہیں اور اللہ کے سامنے کس طرح پیش ہونے کی تیار ی کر رہے ہیں۔