Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78

Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84

موت ایک تلخ حقیقت ہے

Muslim Grave yard

موت عبرت کا ساماں ہے….تماشا نہیں کوئی….ہرایک موت ہمارے لئے ایک بہت بڑا سبق ہے….ایک بہت بڑا پیغام ہے۔۔۔ہم نے بھی اس دنیا سے جاناہے….ہم جس دلدل میں ڈوب رہے ہیں…خدارا! باہر نکلیں اس سے

موت عبرت کا ساماں ہے….تماشا نہیں کوئی….ہرایک موت ہمارے لئے ایک بہت بڑا سبق ہے….ایک بہت بڑا پیغام ہے۔۔۔ہم نے بھی اس دنیا سے جاناہے….ہم جس دلدل میں ڈوب رہے ہیں…خدارا! باہر نکلیں اس سے

اس ملک کوناقابل تسخیر اوراٹیمی قو ت بنانیوالے ہمارے قومی ہیرو…عظیم انسان ڈاکٹرعبدالقدیرخان اس دنیا سے ہمیشہ کیلئے رخصت ہوگئے… اورہمارے عظیم فنکار عظیم انسان عمرشریف بھی اسی ماہ اکتوبر کے مہینہ میں رحلت فرما گئے…اللہ پاک ان کو جنت کااعلیٰ مقام عطا فرمائے..آمین!عظیم انسان صدیوں میں کم ہی پیدا ہوتے ہیں۔یوں تووطن میں ایسے بیشمار لوگ…جنہوں نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارنامے سرانجام دیئے…عظیم کارناموں کیساتھ ساتھ اچھے انسان بھی تھے۔۔۔اس دنیا میں نہیں رہے…ایسی بہت ساری شخصیات تک ہماری رسائی نہ بھی ہو لیکن کارناموں ان کے کردار سے ہم واقف ِحال ہوتے ہیں…اوران کے بارے میں پڑھتے رہتے ہیں…آجکل سوشل میڈیا کادور ہے….پل پل کی خبر اورحالات سے آگاہ رہتے ہیں…ان دوشخصیات کاتذکرہ اورخبریں ابھی تک میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہیں…ہماری اپنی فیملیز ممبرز میں۔۔۔رشتہ داروں اور آس پاس کتنے قیمتی اورپیارے لوگوں کی اموات ہوچکیں! موت خود ایک بہت بڑی تلخ حقیقت ہے…جو جو ملکی اہم شخصیات اس دنیا سے رخصت ہوتی جارہی ہیں….یا ہماری فیملی میں دوست..رشتہ داروں میں کسی بھی موت واقع ہوتی ہے…کتنا صدمہ اوردکھ اورقیامت کامنظر ہوتا ہے…وہ احساس اوردکھ بیان سے باہر…..اس سے بڑھ کر انسان کی زندگی میں دکھ اورصدمہ کوئی اور نہیں ہوسکتا…اپنے پیاروں کاکفن…دفن کاانتظام اپنے ہاتھوں سے کرتے اوراپنے ہاتھوں سے لحد میں اتارتے ہیں….اورہمیشہ کیلئے اگلے جہان میں اپنے دل کے ٹکڑے کواللہ کے حوالے کرکے آجاتے ہیں…ان کاتذکرہ کرتے آنکھیں نم ہوجاتی ہیں…آنسوؤں کاسیلاب تھمتا نہیں…زندگی پل بھر میں ہمیشہ کیلئے ختم ہوجاتی ہے۔.

موت ایک بہت بڑی تلخ حقیقت تو ہے…لیکن ہم اس حقیقت کو ذہنی طور پر تسلیم کرنے کوتیار نہیں…کہ ہم نے بھی آخر کسی لمحے اس دنیا سے چلے جانا ہے۔۔.وقت کی دھول آہستہ آہستہ سب مدھم کرتی چلی جاتی ہے…جانیوالوں کے اوصاف بیان کر تے کرتے ہمیں ذہنی اورروحانی تسکین ملتی ہے..یہ عظیم انسان ایک دن میں بن جاتے ہیں…ایساتو نہیں اچھا انسان بننے کیلئے اوربڑے مقام تک پہنچنے کیلئے سالوں لگ جاتے ہیں۔۔ان شخصیات کی اوراپنے والدین یا جوہمارے بڑے بزرگ….یا کوئی بھی اچھا انسان ہو…وہ اچھا انسان بنا کیسے؟؟ کتنی شخصیات کتنے پیاروں کاسایہ ہمارے سروں سے اٹھ گیا…کتنے چراغ ہماری زندگیوں سے بجھ گئے!ان کی یاد میں برسی منائی جاتی ہیں…کتنی دیگیں پکائی جاتی ہیں…کتنے چڑھاوے چڑھائے جاتے ہیں….اورنہ جانے بہت کچھ کیاجاتا ہے..ان کی خوبیوں سے سیکھنے اور عمل کرنے کی بجائے جھوٹ ہرقدم پربولا جاتا ہے….غیبت جب تک دوسرے کی کرنہ لیں…سکون نہیں آتا…دوستوں میں اکھٹے بیٹھتے…کھاتے…ہنستے…اگلے لمحے وہ ہمارے درمیان نہیں….اسی کے خلاف زہر اگل رہے ہیں….منافقت سب سے بڑا دھوکہ…ہم اندر سے کچھ اور باہر سے کچھ اور….ہم ایک دوسرے مخلص نہیں…یہ ظلم ہم دوسرے کیساتھ توکررہے ہیں دراصل اپنے آپ پر ظلم کررہے ہیں…حسد ہمارے ذہن اورجسم کو کھوکھلا کررہی ہے…چوری…جن کے گھروں میں کھاتے اورکام کرتے ہیں…ان کے اعتبار کو ٹھیس پہنچاتے اورانہی کے گھروں میں چوری کرتے اورڈاکہ ڈالتے ہیں…سب سے بڑھ کر غصہ…طعنہ زنی جو ہماری شخصیت کاحصہ بن چکاہے….بات بہ بات ہمارے فیملی ممبرز..ہمارے دفاتر…کاروباری ملازمین پر غصہ نکلتا ہے…یہ رویہ پھر ہر جگہ ہرکیساتھ پیش آتا ہے…زبان کے الفاظ اورجذبات ذرا بھر بھی کنٹرول میں نہیں جو دل چاہا جہاں دل چاہا…لفظوں کے تیر برسا دیئے…رویوں میں اتنی سختی…غرور اوراکڑ اس قدر…اس کی زد میں غریب اورد وسرے بیچارے میں اس میں آکر کچلے جاتے ہیں…پیار ومحبت کی فضا دم توڑتی جارہی ہے….بہت ساری اخلاقیات پامال ہوتی جارہی ہیں…ہو تو بہت کچھ رہاہے…ہم کرکیا رہے ہیں…. وقت کے دھارے میں تیزی سے بہتے جارہے ہیں……ہرروز ہمارے سامنے اتنی اموات ہورہی ہیں..اتنے جنازے اٹھ رہے ہیں…ایسے ایسے حادثات کہ اللہ کی پناہ!اس میں یہ یہ خوبیاں ہیں…اصل مزہ تو ان خوبیوں کواپنی شخصیت میں ڈھالنے اورعمل کرنے میں ہے…

کتنی شخصیات کتنے پیاروں کاسایہ ہمارے سروں سے اٹھ گیا…کتنے چراغ ہماری زندگیوں سے بجھ گئے!ان کی یاد میں برسی منائی جاتی ہیں…کتنی دیگیں پکائی جاتی ہیں…کتنے چڑھاوے چڑھائے جاتے ہیں….اورنہ جانے بہت کچھ کیاجاتا ہے..ان کی خوبیوں سے سیکھنے اور عمل کرنے کی بجائے جھوٹ ہرقدم پربولا جاتا ہے….غیبت جب تک دوسرے کی کرنہ لیں…سکون نہیں آتا…دوستوں میں اکھٹے بیٹھتے…کھاتے…ہنستے…اگلے لمحے وہ ہمارے درمیان نہیں….اسی کے خلاف زہر اگل رہے ہیں….منافقت سب سے بڑا دھوکہ…ہم اندر سے کچھ اور باہر سے کچھ اور….ہم ایک دوسرے مخلص نہیں…یہ ظلم ہم دوسرے کیساتھ توکررہے ہیں دراصل اپنے آپ پر ظلم کررہے ہیں…حسد ہمارے ذہن اورجسم کو کھوکھلا کررہی ہے…چوری…جن کے گھروں میں کھاتے اورکام کرتے ہیں…ان کے اعتبار کو ٹھیس پہنچاتے اورانہی کے گھروں میں چوری کرتے اورڈاکہ ڈالتے ہیں…سب سے بڑھ کر غصہ…طعنہ زنی جو ہماری شخصیت کاحصہ بن چکاہے….بات بہ بات ہمارے فیملی ممبرز..ہمارے دفاتر…کاروباری ملازمین پر غصہ نکلتا ہے…یہ رویہ پھر ہر جگہ ہرکیساتھ پیش آتا ہے…زبان کے الفاظ اورجذبات ذرا بھر بھی کنٹرول میں نہیں جو دل چاہا جہاں دل چاہا…لفظوں کے تیر برسا دیئے…رویوں میں اتنی سختی…غرور اوراکڑ اس قدر…اس کی زد میں غریب اورد وسرے بیچارے میں اس میں آکر کچلے جاتے ہیں…پیار ومحبت کی فضا دم توڑتی جارہی ہے….بہت ساری اخلاقیات پامال ہوتی جارہی ہیں…ہو تو بہت کچھ رہاہے…ہم کرکیا رہے ہیں…. وقت کے دھارے میں تیزی سے بہتے جارہے ہیں……ہرروز ہمارے سامنے اتنی اموات ہورہی ہیں..اتنے جنازے اٹھ رہے ہیں…ایسے ایسے حادثات کہ اللہ کی پناہ!

دل دہل جاتا ہے…رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں…

لیکن ہم وقت کے دھول میں گم ہوکر سب بھول جاتے ہیں…پھر انہی روز مرہ کے کاموں میں مصروف ہوجاتے ہیں…خداراخدارا! بڑے بڑے کام… بڑ ے بڑے اعمال تو اللہ جس کو استطاعت دے وہ کرسکے…

ہم سوچیں یہ بہت مشکل کام…میں تو یہ کرنہیں سکتا…ہم سب کرسکتے ہیں!

یکدم سے چھلانگ مارنے کی ضرورت نہیں.بارش کے قطرہ کیطرح زندگی میں بحیثیت انسان اپنا حصہ ڈالتے جائیں…دوسروں سے توقع مت رکھیں….ہمیں اپنی نیکیاں کرتے چلے جانا ہے…ہرپل…ہردن میں کوشش کریں….اچھا سے اچھا کام کرنے کی…کوشش کادامن نہیں چھوڑنا…خواہ حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں..دوسروں کی باتیں کرکے وقت ضائع کرنے کی بجائے وہی وقت اپنی بہتری میں صرف کرلیاجائے…اپنے اندر جھانکنے کی ضرورت ہے…بحیثیت انسان ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں؟؟ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے۔خاص کر اپنے رویوں اوراپنے اخلاق کو بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش کرتے رہنا چاہئے…ہمارے رویے اورہماری زبان کے الفاظ سے کسی کو ٹھیس نہ پہنچ جائے…محبت اورنرمی سے ہرایک سے پیش آئیں..حالات کیسے بھی ہوں اپنے جذبات اورسخت الفاظ کنٹرول میں ہی رکھیں…منفی سوچ سب سے زیادہ مسائل کی جڑ ہے…مثبت سوچ کو زندگی کاحصہ بنالیں…ہمیشہ دوسروں کاخیال رکھیں…دوسروں کیلئے آسانیاں پیدا کریں….کرنے کو تو بہت کچھ ہے۔۔۔لیکن کچھ نہ کچھ تو ہمیں زندگی میں بہرحال کرنا ہے اور زندگی ایک بہت بڑی نعمت ہے…اس زندگی کو اچھے انداز میں گزارنے کی کوشش کیجائے….ان سب پر عمل کرنے آپ کے اپنے مسائل بھی حل ہوجائیں گے…زندگی آسان بھی اورخوبصورت بھی….سب سے بڑی بات…نیکیاں کرنے اللہ کی رضا مندی حاصل ہوگی…دنیابھی آسان اورآخرت بھی!!

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں