Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78

Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84

میٹھا زہر….میٹھی یلغار

ایک ایسی میٹھی ثقافتی یلغارایک ایسامیٹھا زہرجوہماری رگوں بری طرح سرایت کرتا جارہاہے…

ویلنٹائن ڈے کاآغازتیسری صدی عیسوی رومن دور حکومت میں ہوا… ایک روایت کے مطابق رومی شہنشاہ کلاڈس دوم نے ایک عیسائی مذہبی پیشوا جس کانام ویلنٹائن تھا…. کو14فروری کو پھانسی دی گئی…بعد میں عیسائیوں کے کیتھولک فرقے نے اس دن کو سینٹ ویلنٹائن کانام دیا گیا… اورہرسال ”ویلنٹائن ڈے“ منانے لگے۔ دوسری روایت کے مطابق اس کا آغاز رومی ادوار میں ایک فیسٹیول سے منسوب کیاجاتا ہے۔ جس میں خواتین اور مردایک لاٹری کے ذریعے جوڑے بنائے جاتے تھے۔جس میں ایک دوسرے سے اظہار محبت کیا جاتاتھا، بعد میں ایک عیسائی پادری نے اس دن کو ”محبت“ کے نام سے منسوب کردیا گیا… ہرسال 14فروری کو یہ دن بہت اہتمام سے منایا جانے لگا۔ چاہنے والے اس دن میں ایک دوسرے کوتحائف دیتے اوردیگر تقریبات کاانعقاد کرتے ہیں…ویلنٹائن ڈے کو یہ رسوم غیر ملکیوں میں تو بہت اہتمام سے منائی جاتی تھی… اورگذشتہ کچھ سالوں میں پاکستان میں دور دور تک اس کانام ونشان تک نہیں تھا۔جیسے ہی حالات اوروقت نے کروٹ بدلی… آہستہ آہستہ دوسری رسموں کیطر ح یہ رسم…یہ میٹھی یلغار…بھی پاکستان میں مسلمانوں میں سرایت کر نے لگی۔ اب کافی سالوں دوسری غیرمسلموں کی رسموں کیطرح پاکستان میں 14فروری کو یہ دن خاص اہتمام سے منایا جانے لگا…جس میں چاہنے والے ایک دوسرے کوتحائف پیش کرتے ہیں…جسمیں سرخ پھول،کارڈز،چاکلیٹ… اوردیگر تحائف شامل ہیں۔ہزاروں،لاکھوں روپے اس دن پرخرچ کردیئے جاتے ہیں۔ وقت کے ضیاع سے کیساتھ پیسوں کاضیاع تو ہے ہی…. اوراپنی روایت کا گلا گھونٹا جارہاہے…اورغیرملکی کلچرجوہمارے اندر ہماری نوجوان نسل میں جس گھناؤ نے طریقے سے داخل ہوچکا ہے….اس سے کیسے نکلا جائیگا… یہ ایک لمحہ فکریہ ہے..اورجس کا ہمارے مذہب…ہماری روایت…ہماری تہذیب وتمدن سے کوئی تعلق نہیں…نوجوان نسل کے علاوہ ہرطبقہ عمرکے لوگ اس رنگ میں ڈھلتے نظر آرہے ہیں…ایک ایسالمحہ فکریہ ہے جس کیلئے سب کوسوچنا ہوگا…سب کو جاگنا ہوگا…ایک ایسی سازش ہے جو کسی طوربھی قابل قبول نہیں…ہمیں اپنی روایات کوہی اپنانا ہوگا…جو اسلام اورہمارے کلچر کے عین مطابق ہو…ہماری نوجوان نسل کی صحیح رہنمائی کی جائے اورانہیں بتایا جائے….ہمارے اسلام اورکلچرہماری تہذیب سے اس دن اس تہوارکاکوئی واسطہ نہیں…کبھی Happy new year کے نام پر اور کبھیvelntine day کے نام پر ہمارے روایت اوراسلام کے تشخص کو پامال کیاجارہاہے….حکومت کوخاص طو ر اس دن اس رسومات پرپابندی لگائی جانی چاہئے…. اپنی مٹی پہ چلنے کاسلیقہ چاہئے سنگ ِمرمر پہ چلو گے تو پھسل جاؤ گے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں