Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
پاکستان میں بھکاریوں کی بڑھتی تعداد میں خوفناک حد تک اضافہ
بھیک مانگنے کیلئے ایسے ایسے نت نئے رنگ روپ اختیار کئے جارہے ہیں.کہ انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے..ہاتھ پاؤں مروڑ کر اوراچھے بھلے چہروں کو بگاڑ کر بھیک مانگنے کیلئے تیار کیاجاتا ہے۔
۔۔یپاکستان ایک ترقی یافتہ ملک ہے…جہاں پاکستان بیشمار شعبوں میں ترقی کی راہ پرگامزن ہے…بدلتے جدتِ وقت کیساتھ مسائل کم ہوتے مگر افسوسناک اورپریشان کن صورتحال یہ کہ دیگر بیشمار مسائل کیساتھ ساتھ پاکستان کے ہرچھوٹے بڑے شہروں میں سڑکوں میں…گلیوں میں ہررنگ..ہرروپ میں بھکاری بھیک مانگتے نظر آئیں گے۔اتنے سالوں میں ان میں کمی آنے کی بجائے ان کی تعداد میں خوفناک حدتک اضافہ ہوچکا ہے..25ملین کے لگ بھگ بھکاریوں کی تعداد ہوچکی ہے..ہماری کل آبادی کا11فیصد حصہ اس بھیانک کام میں ملوث ہے..پاکستان میں بڑھتی مہنگائی نے عام انسان کی زندگی تو اجیرن کر ہی رکھی ہے…غریب طبقہ ”تو ہرپل مرتا ہرپل جیتا“ ہے۔وہاں غربت کی سطح بلند سے بلند تر ہوتی چلی جارہی ہے۔۔غریب ہونا جرم نہیں…بہت غریب لوگ بیچارے محنت مزدوری کرکے اپنا اورگھروالوں کا پیٹ پالتے ہیں…ان گھروں کی اکثریت خواتین بھی کھیتوں میں یاجن کے پاس جوجو ہنر ہے..اس کواستعمال میں لاکر محنت کرکے اپنے گھر چلا رہی ہیں..ان بڑھتے بھکاریوں نے سڑکوں پر شہریوں کاجینا دوبھر کیا ہوا ہے…ابھی آپ کی گاڑی کسی پارکنگ جگہ پر کھڑی ہوئی نہیں..اگلے چند سکینڈ میں بھکاریوں کا جھمگٹا ایسے اکھٹا ہوجائے گا..جیسے شہد پر مکھیاں..اس لمحے دماغ ایسا ماؤف ہوجاتا ہے کہ کس کودیں اور کس نہ دیں۔۔ٹریفک اشاروں پر کسی کو دفتر پہنچے کی جلدی ہے اورکوئی پھنسی ٹریفک..میں گاڑیوں کی لمبی قطاروں میں لگا کوئی اپنے کسی بیمار کو ہسپتال لیکر جارہاہے…اوردوسری طرف ان بھکاریوں نے پریشان کیا ہوا ہے..یوں تو پاکستان میں ہر چھوٹے بڑے شہر وں بھکاریوں کے مختلف روپ نظر آئیں گے…کچھ تو ایسی ایسی خوفناک چہرے بگاڑے ہوئے ہوتے ہیں…کہ بس کیا کہنے!
اسلام آباد پاکستان کا دارالخلافہ جو پرُسکون اورخوبصورتی میں اپنا ثانی نہیں رکھتا…اس ”حسن“ کو پیشہ وربھکاری داغ رہے ہیں..اس حسین شہر ہرسڑک پر ہرسیکٹر.. معروف شاہراہوں میں دن ہویا رات کا کوئی پہر…بھکاری ادھر ادھر ایسے منڈلا رہے ہوتے ہیں.کہ انتہائی پریشان کن صورتحال کاسامنا اکثر رہتاہے..کبھی ماڈرن گاؤن پہننے لڑکیاں ایسے ایسے نت نئے اسٹائل میں مانگتی نظر آئیں گی…یقین نہیں آتا کہ یہ لڑکیاں بھیک مانگنے آپ کے پاس آرہی ہیں…یا کالج…یونیورسٹی جارہی ہیں.. رات میں خاص کر معصوم بچے جن کے کھیلنے…سونے کے دن ہیں.یہ.معصوم پھول کھلنے سے پہلے مرجھا رہے ہیں…کچھ توحالات کی ستم ظریفی میں پستے یہ بچے مانگنے پر مجبور ہیں….زیادہ تر تو ان شاہراہوں پر ایسے ایسے بچے نظر آتے ہیں…جن کے ننھے ہاتھوں میں چار چار
پنسل..یا کچھ پھول..غبارے یا کوئی بھی چیز بیچنے کیلئے بھاگ رہے ہوتے ہیں…اپنی زندگیاں خطرے میں ڈالے دنیا ومافیا سے بے خبرگاڑیوں پر لپک رہے ہوتے ہیں..پانچ دس روپے کی خاطر…بھوک وافلاس نے انسان کو..ہمارے پاکستان کو کہاں لاکھڑا کیا ہے؟؟؟ایک طرف تو غربت اوربھوک وافلاس میں پستے لوگ…دوسری طرف ہمارے ملک میں ان بھکاریوں کے پیچھے مافیا سرگرم ہے جو پیشہ ور بھکاریوں کی تعداد خوفناک حد تک بڑھ چکی ہے۔۔۔یہ مافیا بچوں کو اغواء کرتی اوران کو بھیک مانگنے کیلئے ان کے سرپاؤں توڑ موڑ دیئے جاتے ہیں ان کے چہرے بگاڑ دیئے جاتے ہیں..اور نہ جانے بھیک کی آڑ میں کیاکیا ہورہاہے…مرد حضرات تو ہیں ہی…ان کیساتھ خواتین جو ملکراس مکروہ دھندے میں پیش پیش ہیں…ایسی ایسی اچھی چنگی بھلی خواتین جو بھیک مانگتی نظر آتی ہیں..ان کودیکھ کر سر شرم سے جھک جاتا ہے
.یہ عورتیں جو بالکل محنت کرکے کچھ کما سکتی ہیں..اپنی زندگیاں بھی داؤ پرلگا کر اور معصوم بچے گودوں میں اٹھائے نہ سخت سردی…نہ سخت گرمی اورنہ بارش کی پرواہ…یہ پیشہ وربھکاریوں نے مانگنے کی حد تک صرف لوگوں کو پریشان نہیں کیا…ان کی جیبیں کاٹتے…چوریوں کی وارداتیں بڑھ چکی ہے.. گذشتہ اتنے سالوں سے حکومتیں آرہی ہیں جارہی ہیں…اس معاملے کاسدِ باب نہ کیاجاسکا..موجودہ حکومت بھی”تبدیلی تبدیلی“ کاراگ الاپتی رہی..3سال گزر چکے ہیں.پر مسائل جوں کے توں ہیں…اپنے وقت پر مسائل حل ہی نہیں ہورہے…وقت تو اپنی رفتار سے سرپٹ دوڑرہاہے..حکومت صرف بیان بازی میں مصروف ضرور نظر آتی ہے..بھکاریوں کی بڑھتی تعداد نے عوام کاجینا حرام کررکھا ہے…وہ وقعتا غریب ہیں جن کاکوئی پرسان حال نہیں…گھر میں کوئی کمانے والا نہیں…ان کیلئے مستقل مالی امداد کا انتظام کیاجائے…ان کیلئے گھر میں کسی فرد کے روز گار کابندوبست کیاجائے..جوپیشہ وربھکاریوں کامافیا سرگرم ہے اوران کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہاہے…یہ ایک گھمبیر صورتحال اختیار کرچکا ہے…حکومت کو چاہئے کہ فی الفور ان پیشہ وربھکاریوں کی روک تھام کیلئے مناسب انتظامات کرے..کوئی سخت قوا نین بنائیں جائیں اوران پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔