Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
چائے کی چاہ
چائے ایسا مشروب ہے جسے ساری دنیا میں شوق سے پیا جاتا ہے
. گوکہ اس کی شکل مختلف ممالک میں کچھ مختلف ہوسکتی ہے…ہمارے ملک میں چائے کو جس محبت…عقیدت سے سرآنکھوں پر بٹھایا جاتا ہے… وہ کسی اورجگہ کم ہی دیکھنے میں آئے گا۔ یہاں گھروں میں صبح چائے کے کپ سے ہوتی ہے…دفتر کی میٹنگ میں چائے چلتی ہے.. بلکہ دفتر وں میں چھٹی کے اس لمحے تک جب تک دفتر کی عمارت میں آخری بندہ رہتا ہے.. مسلسل چائے بنتی رہتی ہے.. بازاروں،دوکانوں اورہوٹلوں میں ہمہ وقت چائے پی جاتی ہے… مہمانوں کی خاطر مدارت چائے کے کپ سے کی جاتی ہے… کام کی تھکن کو چائے پی کراتارا جاتا ہے..فالتو وقت چائے پی کرگزارا جاتا ہے… محنت، مشقت کرنیوالے مزدور کسان لوگ، دفاتر کے لوگ،گھریلو خواتین ہرطرح کے لوگ چائے پیتے ہیں اور سرور حاصل کرتے ہیں۔ اکثریت لوگوں کے نزدیک چائے کی اہمیت اور اس کی قدروقیمت اتنی زیادہ ہے.. کہ صبح یاشام اپنے مقررہ وقت پر یا اورکچھ دیر تک چائے نہ ملے.. تولوگوں کے موڈ بگڑ جاتے ہیں.. سردرد کے مارے پھٹنے لگتا ہے…زمانہ بدل گیا…حالات کافی تبدیل ہو گئے…پرکچھ مناظر تبدیل نہ ہوئے…جیسے ہوٹلوں،ریلوے اسٹیشن کامنظر بھی عجیب ہوتا ہے لوگ چائے کے اسٹالزپر کپ میں پیالوں میں چائے پی رہے ہوتے ہیں۔۔۔لوگوں کاجم غفیر دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے..جس کو کہاتو جاتا ہے چائے… لیکن وہ ہوتی کچھ اورچیز ہی ہے…پتلی..ہویاکالی ہو…چائے جیسی بھی ہو…..پاکستان میں کئی علاقوں کئی جگہوں کی چائے بہت مشہور ہوتی ہے…اس کا رنگ،شکل، ذائقہ اپنی مثال آپ ہوتا ہے..لوگ دوردور سے وہاں خصوصی طور پر صرف چائے ہی پینے آتے ہیں..ہمارے ہاں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کوچائے کا ذائقہ بھلا نہیں لگتا… اوربعض لوگو ں کاخیال ہے کہ کہ چائے پینے سے وقت کافی لگ جاتا ہے… یہ صرف وقت کاضیاع ہے…اس لئے وہ چائے کی قید سے آزاد رہتے ہیں…جبکہ اکثریت لوگوں کی”چائے“ کی دیوانی ہے۔ان کاکہنا ہے کہ چائے پی کر سستی اورنیند بھاگ جاتی ہے اورنیند سے بھری آنکھیں ہوشیا ر ہوجاتی ہیں…سست اعصاب جاگ جاتے ہیں.. اورانسان اپنے آپ کوچست اورتروتازہ محسوس کرتا ہے..جب کسی کوچائے کی عادت پڑ جائے تو اسے چائے میں خوبیاں ہی خوبیاں نظر آتی ہیں..چائے پینے سے طبیعت ہشاش بشاش ہوجاتی ہے..تمام بگڑے کام سنور جاتے ہیں…اکثر لوگ چائے پینے کے اتنے شوقین ہوتے ہیں…کہ موسموں کی تبدیلی ان کی چائے نوشی پر کسی طرح اثر انداز نہیں ہوتی… موسم چاہے سردی کا یا قیامت خیز گرمی کا..اس کی اہمیت اپنی جگہ برقراررہتی ہے… لوگ سرد ی میں تو چائے اسلئے پیتے ہیں اس سے ٹھنڈ کے اثرات کم ہوتے ہیں… اورگرمی میں جب آسمان پر سورج آگ برسا رہا ہو..آندھی ہویا طوفان…چائے اتنے ہی جذبے اورشوق سے پی جائے گی…چائے سے عقیدت کسی طرح بھی ختم نہیں ہوتی..
چائے چیز ہی ایسی ہے”جس نے انسان کی بے کیف زندگی میں انوکھا رنگ بھر دیا ہے“۔لوگ آجکل دعوت بھی دیتے ہیں تو کچھ اس طرح”کہ آپ کل شام چائے ہمارے ہاں پئیں“۔چائے کے بہانے لوگ ایک دوسرے سے گپ شپ کرتے ہیں…بہت سے لوگوں کو تنہا بیٹھ کر چائے پینے کا مزہ نہیں آتا.. ان کے نزدیک دوستوں کی محفل جمی ہو، پرُلطف باتیں ہورہی ہوں اورایسے میں گرما گرم چائے کاکپ ہاتھ میں ہو.. تومحفل کارنگ دوبا لا ہوجاتا ہے…دفاتر میں میٹنگ چل رہی ہوتو تھکن اتنی بڑھ جاتی ہے…جب سارے نکات غیر اہم لگنے لگتے ہیں..تمام گفتگو…بے کیف.. بحث ومباحثہ بے معنی.. تمام تجاویز بے مقصد…بے مصرف لگنے لگتے ہیں…دماغ ماؤف ہونے لگتا ہے…ایک دوسرے کی صورتیں بیزار لگنے لگتی ہیں..ایسے میں چائے کا ایک کپ ہی ان حالات میں مدددگار ثابت ہوتا ہے…جوتمام ممبران کی بشاشت کو واپس لوٹادیتا ہے…آجکل لوگوں کی اکثریت بہت طرح کے مسائل سے تنگ،پریشان اورڈپریشن کاشکاررہتی ہیں.. ویسے ان کے ان کے نزدیک چائے کا ایک کپ ہے اورپینے کیلئے کوئی دوسری چیز کوئی ہے نہیں..(سوائے غم کے)ویسے آجکل چائے کا ایک کپ بھی اتنا سستا نہیں رہا..دودھ بہت بہت مہنگا ہوچکا ہے…اورپتی بھی مہنگی… اورچینی کی قیمت بھی بڑھتی رہتی ہے…چائے کیساتھ ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ چائے دوسرے ملکوں سے مہنگے داموں خریدی جاتی ہے.. اس سے ملکی خزانے پر کافی بوجھ پڑتا ہے..اورہمار ا قرضہ بڑھ رہاہے..اگر ہم چائے پینا بھی چھوڑ دیں…یا پینا کم کردیں…تو اخراجات کنٹرول کئے جاسکتے ہیں۔۔۔لیکن کیا کیا جائے!زندگی گزارنے کیلئے کوئی نہ کوئی سہارا تو ڈھونڈنا پڑتا ہے…سوچائے بھی جینے کاایک سہارا ہے…زندگی کے رنگوں میں ایک رنگ ہے لطف اندوز ہونے کا…اگر چائے بھی چھین لی جائے..تو بہت ظلم ہوگا.. چائے کے بارے میں سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ چائے ایک ایسا مفید مشروب ہے جس کی وجہ سے انسانی خون پر مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں..بہت سے جراثیم اوربیماریوں کاخاتمہ ہوتا ہے.. کینسر جیسے موذی مرض کے خلاف کام کرتی ہے.بہرحال سائنسدانوں کی اپنی رائے ہے…لیکن بلا نوشی ہرشے سے بری ہے۔۔چائے تھوڑی اورکم کم ہی ٹھیک۔۔تاکہ اس کے مضر اثرات سے بچاجاسکے ہر چیز کی زیادتی نقصان دہ ہے… اور کے فوائد سے بھی محروم نہ رہاجائے…کیا خیال ہے آپ کا؟؟؟؟