Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
چادر دیکھ کر پاؤں پھیلائیں
زندگی میں سکون چاہتے ہیں…زندگی میں کامیابی چاہتے ہیں..زندگی عزت سے جینا چاہتے ہیں…زندگی میں خوشیاں چاہتے ہیں..اپنی خواہشات کو محدود رکھیں
زندگی کابرتن ہروقت لبالب بھرا رہتا ہے…نہ کبھی پونہ ہوپاتا ہے اورنہ کبھی ڈیڑھ..ایک طرف سے کچھ نکلتا ہے تو دوسری طرف سے کچھ آجاتا ہے..جو ہماری زندگی سے نکل رہاہوتا ہے ہم اس کارونا لیکر بیٹھ جاتے ہیں…نقصان کیا ہوتا ہے یوں ہم نہ ”تین کے نہ تیرہ کے“۔کچھ مسائل اوردکھ قدرت کیطرف سے آئے ہوتے ہیں صبر اوربرداشت اورہمت سے ان کامقابلہ کرنا چاہئے..زندگی میں کچھ اچانک ایسے حادثات آجاتے ہیں..فیملی کسی کی اچانک موت.کوئی بیماری.کوئی ایکسڈنٹ یا اور کئی طرح کے ان گنت مسائل اوردکھ..قدرت کے آگے انسان بے بس ہے. زندگی اتنی پیاری نعمت جو اللہ نے ہمیں دی ہے…وہ بھی تو گزارنی ہے بہتر ہے رونے دھونے کی بجائے اچھے طریقے سے گزاری جائے…اپنی نیتوں اوراعمال کوہرقدم پر درست رکھنے کی ضرورت ہے..جب نیت اورعمل درست سمت میں ہوں گے تو یقینا مسائل کاحل بھی ساتھ ساتھ نکل ہی آتا ہے…ہمارے ذمہ جو فرائض ہیں ان کو بہتر سے بہتر انداز سے نبھانے کی کوشش کی جانی چاہئے۔
لیکن مسئلہ کیا ہے ؟
آدھے سے زیادہ مسائل ہماری عادات اوررویوں کیوجہ سے ہمارے اپنے پیدا کردہ ہیں.جن کی ذمہ داری اکثر ہم دوسروں پرڈالتے ہیں..اپنی سوچوں اورخواہشات کو ”بے لگام“ چھوڑا ہوا ہے۔جن کا کوئی کنٹرول نہیں…اس کے نتیجے میں مسائل ہی مسائل جنم لے رہے ہیں…اکثریت ایسے لوگوں کی…ان عادات کیوجہ سے اپنے گھروں کاسکون اسی وجہ سے برباد کیا ہواہے..مہنگائی اوردیگر معاشی مسائل تو الگ موضوع ہے…جس نے لوگوں کاجینا حرام کررکھا ہے…دوسری طرف لوگ لامحدود خواہشات کے بھنور میں دھنستے چلے جارہے ہیں..جس کا کوئیend نہیں…دیکھا دیکھی فلاں کے پاس یہ چیز ہے تو میرے پاس کیوں نہیں؟؟ ہرحالات میں ہمارا یہی رویہ ہے…بچوں کے پاس یا گھر وں یہ چیز ہے تو یہ کیوں نہیں…خاص کر دوسروں کودیکھ دیکھ کر…ہم پاگل ہوتے جارہے ہیں…لوگ کی اکثر یت اس وجہ سے ذہنی ڈپریشن کا شکار ہوتی جارہی ہے…خا ص کرخواتین خود بھی پریشان اوراپنے خاوندوں کوالگ سے پریشان کیا ہوا ہے روز روز نئی نئی فرمائشیں کرکے…اکثریت کلاس کی سوچیں اسی میں محدود رہتی ہیں..لوگ اس دائرے سے نکلنا ہی نہیں چاہتے…زندگی میں اور بھی بہت کچھ ہے..برعکس اس کے کے گھر چھوٹا بھی ہو..ضرورت کی چیزیں ضرور ہونی چاہئے…خواہشات ہونا تو قدرتی فعل ہے..زندگی اچھی سے اچھی گزارنی ہرایک کی خواہش ہوتی ہے….گھر چھوٹابھی..خوبصورت اور صاف ہو…گھر میں ہرچیز قرینے سے رکھی ہوئی ہو…گھر آئے مہمان پر بہت خوشگوار تاثر پڑتا ہے…اپنی عادات اوررویوں کومثبت اور بہتر سے بہتر بنانے کی ضرورت ہے زندگی کواچھا سے اچھا گزارنے کیلئے محنت زیادہ سے زیادہ کرنے کی ضرورت ہے اورمستقل مزاجی بہت اہم ہے…پھر دیکھیں زندگی میں اتنا کچھ ملتا ہے…کہ انسان کے وہم وگمان میں بھی نہیں ہوتا۔۔ انسان کی سوچوں سے بھی زیادہ اللہ کی ذات نوازتی ہے..گھر کی اورضروریات زندگی کی آسائشوں اورخواہشوں کیلئے نئی نئی خوبصورت چیزیں ضرور خریدیں لیکن ”توازن“ رکھیں..اسی میں ذہنی سکون ہے…اسی میں عزت ہے…
معاشرے میں یہ رویہ ہماری شخصیت میں پختہ سے پختہ ہوتا جارہاہے جومعاشرے کیلئے انتہائی پریشان کن
! صورتحال ہے
گھریلوملازمین میں کچھ لوگ ہیں جواپنے کام سے کام رکھتے ہیں..اپنی محنت کرتے اوراپنی تنخواہ وصول کرتے…اپنا گزارہ کرتے ہیں..اوراکثریت ملازمین اورگھریلو”ماسیوں“ کی ایسی بھی ہے جنہوں نے ہرآئے دن کچھ نہ کچھ مانگتے رہنا ہے…مناسب کما کر بھی اپنا گھر کاگزر بسر کرہی رہی ہوتی ہیں…مگر ان کی عادات بھی…ہروقت کا رونا روتے رہنا…اورہروقت مانگتے رہنا…زیادہ سے زیادہ کے چکر میں…..لامحدود خواہشات جس کی کوئی حدود نہیں….نے انسان کوایسے دھارے پرلاکھڑا کیا ہے…جہاں واپسی بھی ممکن نہیں…سوائے اپنا سکون برباد کرنے کے کچھ حاصل نہیں..یہ عادات اب اکثریت کلاس کی شخصیت کاحصہ بن چکی ہیں…گھریلو ملازمین…خاص کر”ماسیوں“ کاذکر ہورہاہے جتنا بھی دیتے رہیں…وہ کبھی راضی اورمطمئن نہیں ہوگی..اوریہ مسائل نہیں بلکہ”مسائلتسان“ کاروپ دھار چکے ہیں..اللہ پاک نے آپ کونواز رکھا ہے..ضرورت سے زیادہ بھی اللہ نے دیا ہوا ہے..دوسروں کاخیال بھی ضرور رکھیں..یہ ہمارا فرض اورہماری بحیثیت انسا ن ہماری ذمہ داری بھی ہے۔اچھی سے اچھی زندگی گزارنا اچھا خوبصورت رہن سہن…اچھا کھانا..اچھا پہننا انسان کی فطری خواہش ہوتی ہے….لیکن خواہشات کو بے لگام تو نہ چھوڑا جائے…کہیں نہ کہیں تو خواہشات کو”بریک“ لگانی ہے…اورہرگز یہ نہیں ہوناچا ہئے کہ انسان خواہشات کے گرداب میں پھنس کر ”آؤٹ آف کنٹرول“ ہوجائے۔اس کیلئے صحیح راست کاانتخاب کرلیں۔۔۔زیادہ سے زیادہ محنت کواپنا عادی بنائیں جوکام بھی کریں..مستقل مزاجی سے کریں..ڈٹ جائیں اس کام پر…دن رات اس کام کوفوکس کریں…پھر دیکھیں بہتر سے بہتر آپ کویقینا ملے گا…جتنی آپ کے گھر کے سربراہ کی انکم ہے…اسی میں گزارہ کریں…زیادہ گھر کے حالات تنگ ہورہے ہیں…بنیادی ضروریات بھی مشکل سے مشکل ہوتی جارہی ہیں…گھر کی خواتین کے پاس کوئی ہنر ہے تو گھر بیٹھے بھی کام کرکے روزگار کماسکتی ہیں…اسی طرح گھر کے دوسرے کام بھی متاثر نہیں ہونگے…اور گھر کی بنیادی ضروریات بھی باآسانی پوری کرسکتے ہیں..چادر دیکھ کرپاؤں پھیلائیں..زندگی کے ہررویے..ہر عمل…ہرجگہ زندگی کے ہرمعاملے میں توازن رکھیں…حدود کراس کبھی بھی نہ کریں…اللہ کی رضا پرراضی رہیں…دوسروں کوکوسنے کاکوئی فائدہ نہیں…وہی وقت اپنے آپ کو بہتر سے بہتر اورمثبت کاموں میں لگالیں…زندگی میں سکون بھی اورخوشیاں بھی آپ کی منتظر ہوں گی۔