Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
دلہن کا سنورنا… روایات تبدیل ہو چکی ہیں
ایک لڑکی کیلئے زندگی میں سب سے ”نازک اور اہم مرحلہ“ جو ہوتا ہے وہ (دلہن) بننے کا ہے۔ یوں تو روٹین میں ہی لڑکیاں بنتی، سنورتی ،سجتی اور فیشن کرتی ہیں۔ کیونکہ سجنا، سنورنا خواتین کی زندگی کا لازمی حصہ ہوتا ہے۔ لیکن شادی کے دن دلہن کو خاص طریقے سے سجایا جاتا ہے… تاکہ دلہن واقعی ”چاند کا ٹکڑا“ دکھائی دے۔ دلہن کو سجانا، سنوارنا ایک خاص فن ہے اور اس فن کو حاصل کرنے کیلئے خاص مہارت کی ضرورت ہوتی ہے… پہلے زمانے میں دلہن کو شادی سے ہفتہ، دس دن قبل ”مایوں“ بٹھایا جاتا تھا اور بالوں کو تیل لگا کر چوٹیاں بنا دی جاتی تھیں… جنہیں خاص لفظوں میں ”میڈیوں“ کا نام دیا جاتا تھا۔ جسے شادی والے دن ہی کھولا جاتا تھا۔ اور کئی کئی د ن پہلے ”دلہن“ اپنے چہرے، بازو، ہاتھوں اور پاؤں پر ابٹن لگاتی تھی۔ تاکہ اس کا رنگ روپ نکھر سکے اور اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہو سکے۔ اور شادی سے مہینوں قبل اسے گھر سے باہر نکلنے پر پابندی عائد کر دی جاتی تھی جو کہ دلہن کی شرم وحیا کا تقاضا بھی سمجھا جاتا تھا۔ اور گھروں پر تیار کی جانیوالی مہندی دلہن کے ہاتھوں پر لگائی جاتی تھی۔ اس طرح پرانے زمانے میں خاندانوں کے اپنے رسم ورواج تھے۔ انہی رسم ورواجوں کے مطابق ہی دلہن کو تیار کیا جا تا تھا۔ اور عموماً لڑکیاں دلہن کو گھر پر ہی تیار کر لیتی تھیں…
اور سرخ جوڑ ا ہی دلہن کا عروسی جوڑا ہوتا تھا… دلہن کو سجانے سنورانے کیلئے بھاری بھرکم زیورات پہنائے جاتے تھے۔ جن میں مختلف جھمکے، ہار، ٹکے، نتھ وغیرہ شامل تھیں۔ بعض خاندانوں میں آج بھی ویسے ہی رسم ورواج چل رہے ہیں… لیکن وقت گزرنے کیساتھ ساتھ جہاں دنیا نے اتنی ترقی کر لی، اور فیشن کی دنیا میں انقلاب برپا ہو گیا، اور فیشن میں نت نئی ورائٹیوں نے جنم لے لیا، اب تو فیشن، دلہنوں کے ملبوسات اور تیاریاں بھی آسمانوں کو چھونے لگی، اور انسانی سوچ دنگ رہ گئی، وہاں دلہنوں کی تیاریوں میں خاصی جدت اور تبدیلیاں آ چکی ہیں… آجکل شہروں میں گذشتہ کچھ سالوں سے پارلز میں بے تحاشا اضافہ ہو چکا ہے۔ جہاں دلہن کو خصو صی طور پر تیار کیا جاتا ہے،،، اور خاص مہارت رکھنے والی بیوٹیشن نت نئے ڈیزائنوں سے دلہنوں کو تیار کرتی ہیں۔ آج کے دور میں پارلز کی قیمتیں بھی خوفناک حد تک اوپر جا چکی ہیں… پارلر کے بغیر دلہنوں کی تیاری بھی ناممکن ہو چکی ہے… د لہن کی تیاری میں پارلز کا خاصا اہم کردار ہوتا ہے…
پہلے زمانے میں دلہن کیلئے سرخ جوڑا ہی دلہن کی خاص نشانی سمجھا جا تا تھا
آجکل کے دور میں بھی سرخ رنگ کی اپنی اہمیت ہے… لیکن سرخ رنگوں کے علاوہ برائیڈل ڈریس کے رنگوں میں کافی ورائٹی آ چکی ہے… اس میں گولڈن ،گرے ،ٹی پنک اور انہی رنگوں میں مختلف شیڈز اور کمبنیشن کیساتھ دلہنوں کے ڈریسز تیار کروائے جاتے ہیں… وہ بھی ڈریس اب لاکھوں میں تیار کئے جاتے ہیں… اب تو بات اپنی حدود اور معاملات تک نہیں رہ گئی… اب تو ”اسٹیٹس سمبل“ کے مسائل بھی آڑے آ جاتے ہیں… د لہن بننے سے ایک دو ماہ قبل فیشل وغیرہ شروع کر دیئے جاتے ہیں.. تاکہ دلہن کی خوبصورتی میں اضافہ کیا جا سکے… مہندی والی رات لڑکی کو مہندی کے فنگشن کے حوالے سے تیار کیا جا تا ہے.. اب تو شادی سے ہفتہ دو ہفتہ قبل ”برائیڈل شاور“ اور نہ جانے کن کن رواجوں نے جنم لے لیا ہے۔ خیر شادی والے دن دلہن کو خصوصی تیار کیا جا تا ہے…دلہن کی جسامت، رنگت، اور جلد کو مد ِ نظر رکھتے ہوئے میک اپ کیا جاتا ہے… دلہن کو سنو ارنے میں لباس کیساتھ زیورات، میک اپ، مہندی بھی اہم رول ادا کرتے ہیں۔ لباس کے رنگ اور ڈیزائن کو دیکھتے ہوئے میک اپ کیا جاتا ہے اور اسی کی مناسبت سے بالوں کا اسٹائل بنایا جاتا ہے۔ اور ”دلہن“ کو تیار کرنے میں موسم کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے… خاص طور پر گرمیوں میں میک اپ اس طرح کیا جاتا ہے… تاکہ اس کی جلد خراب نہ ہو، کئی اناڑی پار لرز والی بھی اچھی بھلی دلہنوں کا بیڑہ غرق کر دیتی ہیں…جتنا بھی اچھا لباس ہو، لڑکی خوبصورت ہو، اس کا ایسا میک اپ تھوپ دیتی ہیں… کہ بس اللہ کی پناہ! د لہن کا لباس بہت مہنگا نہ بھی ہو، میک اپ موسم کی مناسبت سے او ر desent میک اپ کیا جا ئے اور دیکھنے والے کہہ اٹھیں کہ دلہن واقعی ”چاند کا ٹکڑ ا“ لگ رہی ہے۔
دلہن کو خوبصورت اور جازب نظر بنانے میں ’’مہندی“ اہم رول ادا کرتی ہے… پہلے زمانے میں مہندی صرف ہاتھوں پر ہی لگائی جاتی تھی… لیکن آج دلہن کی تیاری میں مہندی کا بہت اہم کردار ہے… کیونکہ آجکل دلہن کی تیاری میں دلہن کے ہاتھوں کی دونوں سائیڈیں، بازو اور پاؤں پر مہندی کے نقش ونگار بنائے جاتے ہیں۔ لباس، میک اپ، مہندی، زیورات، سب ملکر دلہن کو سجانے، سنوارنے او ر اس کی شخصیت کو دلکش بنانے میں ایک خاص اہمیت رکھتے ہیں۔ (دلہن) کو سجانا، سنوارنا بھی ایک آرٹ ہے۔ دلہن جب تیار ہو کر میرج ہال میں داخل ہوتی ہے، سب کی نظریں اس دلہن پر ہوتی ہیں… دلہن کی ایک جھلک دیکھنے کو سب کی نظریں بے تاب ہوتی ہیں…. اسی لئے دلہن ایسی تیار ہو کہ دیکھنے میں خوبصورت اور نمایاں نظر آئے… دلہن کی تیاری کے تمام مراحل میں میک اپ، زیورات، لباس الغرض تمام چیزوں میں میانہ روی اختیار کی جائے…. شادی کا بندھن انتہائی نازک اور اہم ہوتا ہے… والدین کے بھی ارمان ہوتے ہیں اور ظاہر ہے لڑکی کے
خواب بھی…. شوق بھی سارے پورے کریں… لیکن ذہن میں رکھیں… رشتے کی مضبوطی اور کامیاب شادیاں مہنگی چیزو ں اور بے جا اصراف سے نہیں… پیارومحبت، عزت ،سکون اور ذہنی اہم آہنگی سے ہی ہوتی ہیں.. پیسوں کے دائرہ کار کو ضرور ملحوظ خاطر رکھیں۔