Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
ناشتہ ترک کر کے…. زندگی مختصر نہ کریں
ناشتہ تمام دن آپ کو تندرست و توانا رکھتا ہے۔ دانا کہتے ہیں کہ صبح کا ایک لقمہ، دن بھر کے کئی کھانوں سے بہتر ہے۔ حکماء کہتے ہیں کہ تگڑا ناشتہ آپ کو کئی بیماریوں سے بچاتا ہے۔
انگریز ی زبان میں ”اسے بریک فاسٹ“ کہا جاتا ہے، یعنی پچھلی رات کا فاقہ توڑنا۔ یہ بات ہمیشہ یاد رکھنے کی ہے کہ ناشتہ سارے دن کی خوراک سے بہتر ہے۔ یہ اچھی صحت مند زندگی گزارنے کیلئے نہایت اہم ہوتا ہے۔ یہ ہمارے جسم کا وہ ایندھن ہے…. جس سے ہمارا جسم توانائی حاصل کرتا ہے، جو طاقت صبح کے ناشتہ سے ملتی ہے اس کی وجہ سے آپ دن بھر کے غیر ضروری چیزیں کھانے سے بچ جاتے ہیں۔
ایک تحقیق میں بتا یا گیا ہے کہ صبح کا ناشتہ کرنے کی عادت اور صحت مند جسم کے درمیان ایک براہ راست تعلق ہے۔ مغا ش یونیورسٹی کی ٹیم کی رپورٹ کے مطابق ناشتہ نہ کرنا اصل میں دن بھر میں کھائی جانے والی کیلوریز کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔
آج کل عمومی طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ خواتین، بچے بڑے سب ناشتے سے دور بھاگتے ہیں۔ مرد حضرات کو آفس جانے کی جلدی ہوتی ہے، ایسے میں وہ یہ اہم نہیں سمجھتے کہ ناشتہ ہے یا نہیں۔ بچے چھوٹے ہوں یا بڑے ہوں، ان کا ناشتہ نہ کرنا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ سکول، کالج جانے کی جلدی ہوتی ہے یا پھر ناشتہ کرنے کو ان کا دل نہیں چاہ رہا ہوتا۔
خواتین نے بھی سارا دن کام کرنا ہوتا ہے… انہیں بھی توانائی کی ضرورت ہوتی ہے… تاہم وہ بھی زیادہ تر چائے کا ایک کپ پی کر ہی گزارہ کرتی ہیں۔ وہ اپنی مصروفیات میں لگی رہتی ہیں حالانکہ انہیں بھوک بھی محسوس ہوتی ہے او ر کمزور ی بھی لیکن وہ اپنے کاموں میں لگی رہتی ہیں۔ تاہم انہیں یہ احساس بھی نہیں ہوتا کہ ناشتہ نہ کرنے سے خواتین کی ہڈیاں جلد کمزور ہو جاتی ہیں۔ ہڈیوں اور جوڑوں کے درد کا مسئلہ بھی زیادہ تر خواتین میں ہوتا ہے اور اس کی بڑی وجہ بھی ناشتہ نہ کرنا ہوتا ہے۔
ماہرین یہ بات زور دے کر کہتے ہیں کہ متوازن ناشتہ انسان کو چاق وچوبند اور تندرست رکھتا ہے۔ ا گر صرف خواتین ہی کی بات کی جائے تو ناشتہ انہیں صحت مند ہی نہیں رکھتا بلکہ ان کے حسن و جمال میں بھی
اضافہ کرتا ہے…. رات بھر خالی پیٹ سے گلوکو ز کی مقدار نہیں مل سکتی۔ جب انسان صبح اٹھے، اسے مطلوبہ مقدار میں گلوکوز میسر نہ آئے تو دن بھر کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ اس سے جسمانی اعضاء متاثر ہوتے ہیں۔
امریکن کالج آف کارڈیالوجی کی حالیہ تحقیق کے مطابق اچھا ناشتہ زندگی لمبی بھی کر سکتا ہے…. ناشتہ چھوڑنے سے دل کی بیماریوں سے ہلاکت کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ این ایچ ایس کی ویب سائٹ پر شائع ہونیوالی ایک رپورٹ کے مطابق اس تحقیق کا حصہ بننے والے وہ لوگ ہیں جنہوں نے کہا وہ ناشتہ نہیں کرتے، جو زیادہ تر تمباکو نوشی کے عادی ہوتے ہیں، و رزش سے بہت دور…. غیر صحت مند خو راک کھاتے ہیں اور ناشتہ کرنیوالوں کے مقابلے میں کمزور ہیں۔ رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ ہائپر ٹینشن، ذیابیطس، ہائی کولیسٹرول کا اصل تعلق ناشتہ چھوڑنے سے ہے۔ صحت مند دل کا تعلق صحت مند ناشتہ سے ہے، دل اور شریانوں کی زیادہ تر بیماریاں موت کا سبب بنتی ہیں۔
اچھا ناشتہ کیسا ہوتا ہے؟
ایک اچھے ناشتے میں نشاستہ (کاربوہائیڈریٹ) کی کافی مقدار شامل ہوتی ہے۔ لیکن اس میں زیادہ مقدار میں چکنائی نہیں ہونی چاہئے۔ گندم کی بنی روٹی، انڈہ، دہی، پھلوں کا تازہ جوس، دودھ او ر پھل ایسی غذائیں ہیں جو انسانی جسم کو دن بھر ایندھن فراہم کرتی ہیں۔ گندم اور جو کے دلیہ سے بہتر کو ئی غذا نہیں۔ خواتین اگر صحت مند رہنا چاہتی ہیں تو ناشتے میں جو کا د لیہ ضرور کھائیں۔
سب سے بہتر ناشتہ ایسا ہوتا ہے… جو آسانی سے ہضم ہونیوالا ہو، جو خواتین اپنے بڑھتے وز ن سے پریشان ہیں
وہ دلیہ کا بھر پو ر ناشتہ کریں… یہ وزن کو بھی کنٹرول کرنے میں مدد گا ر ثابت ہوتا ہے۔ سیا نے کہتے ہیں کہ ناشتہ کریں… بادشاہوں کی طرح… دوپہر کا کھانا کھائیں… شہزادوں کی طرح…. اور رات کا کھانا فقیروں کی طرح۔ اس لئے صحت مند ناشتہ کریں… اور صحت مند زندگی جئیں۔
ہاں ناشتہ کے حوالے سے چند غلطیاں ہر گز نہیں کرنی چاہئیں… مثلاً روزانہ مختلف ناشتہ کرنا…. جو لوگ ناشتے میں مختلف چیزیں استعمال کرتے ہیں…. ان میں موٹاپا کا مسئلہ بن سکتا ہے…. ظاہر ہے کہ موٹاپا بہت سے مسائل کی جڑ ہوتا ہے…. اسی طرح دھیان رکھنا چاہئے کہ ناشتہ غذائیت سے بھر پور ہو… ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ شوگر اور بلڈ پریشر کے مریض ہوتے ہیں وہ بھر پور ناشتہ کریں… تو کچھ ہی عرصہ میں وہ ان دونوں امراض پر قا بو پانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ ایک دوسری تحقیق کے مطابق پروٹین سے بھر پور ناشتہ
بھوک بڑھانے والے ہارمون کی سطح کو کم کرتا ہے۔ بعض لوگ ناشتہ دیر سے کرنے کی غلطی کرتے ہیں…. ایسا ہرگز نہیں کرنا چاہئے… اگر ناشتہ کے وقت بھوک محسوس نہ ہو تو بھی کچھ نہ کچھ ضرو ر کھا لیں… چاہے ایک سیب یا ایک کیلا ہی کیوں نہ ہو۔ تاکہ جسمانی میٹا بولزم اپنا کام شروع کر دیں۔
جلد بازی میں ناشتہ نہیں کرنا چاہئے۔ جلد ی جلدی ناشتہ کرنے کا نقصان یہ ہوتا ہے… کہ آپ ناکافی غذا کھاتے ہیں…. نتیجتاً دوبارہ جلد بھوک لگ جائے گی… اور پھر بازار کی ناقص اشیاء کھانا پڑیں گی۔ و یسے بھی چبا کر خوراک کو نگلنا بھی نظام ہاضمہ پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ نا شتہ میں زیادہ میٹھی اشیا ء کاا ستعمال بھی ایک غلط غذائی عادت ہے۔ ناشتے میں Cereal کا ا ستعمال جسم میں چینی یا شکر کی مقدار میں اضافہ کر دیتا ہے، کیونکہ اس کی تیاری میں چینی کا بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ نتیجتاً اس کی تھوڑی مقدار سے ہی پیٹ بھر جاتا ہے جبکہ اس کی مٹھاس بلڈ شوگر کی سطح بڑھاتی ہے…. جلد ہی دوبارہ بھوک لگ جاتی ہے جو جنک فوڈ کی طرف راغب کرتی ہے۔ بعض لوگ ناشتہ میں چکنائی سے پاک دودھ استعمال کرتے ہیں…. اسے صحت کے بارے میں عقل مندانہ فیصلہ تصور کرتے ہیں…. حالانکہ ایسا ہر گز نہیں ہے، عام دودھ ناشتے کیلئے زیادہ بہتر ہوتا ہے جبکہ چکنائی سے پاک دودھ دن کے کسی دوسرے حصے میں استعمال کرنا چاہئے۔ بعض لوگ ناشتہ میں فلیور ملک استعمال کرتے ہیں… ایسا کرنا بھی غلط ہے… فلیور ملک جیسے بادام، سویا یا ناریل کے دودھ کو عام دودھ کے صحت مند متبادل کے طور پر استعمال کیا جائے تو ان میں مٹھاس شامل ہونے کے سبب جسم کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ لوگ ایسے فلیو ر ملک کی شکل میں زیادہ شکر جسم کا حصہ بنا لیتے ہیں۔ جس کا انہیں احساس بھی نہیں ہوتا۔ پروٹین سے بھر پور ناشتہ جیسے انڈے، گر یاں، مکھن اور دہی جسم کیلئے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔
چائے کا کافی کا نہا ر منہ استعمال بھی غلط ہے… خالی معدہ کافی یا چائے جسم کیلئے بہت زیادہ تیزابی ثابت ہوتا ہے اور ناشتہ کم کھانے پر مجبور کر کے دن بھر میں الم غلم اشیاء کے استعمال پر مجبور کر سکتا ہے۔ در حقیقت یہ عادت بھوک اور توانائی کی سطح اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کیلئے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔ چائے یا کافی کیلوریز فری سمجھنا بھی غلط ہے….
چائے یا کافی دونوں میں کیلوریز، کاربوہائیڈریٹس اور چینی موجود ہوتی ہے… ہاں اگر آپ بغیر دودھ، یا چینی کی چائے یا کا فی پینے کے عادی ہوں۔ دودھ، چینی وغیرہ کے اضافے کے بعد ان مشروبات میں کیلوریز کی مقدار کافی بڑھ جاتی ہے جو جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ چینی کی جگہ دار چینی کا اضافہ بلڈ شوگر کو کنٹر ول رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اگر تو آپ بازار میں ملنے والی ڈبہ بند فروٹ جوسز ناشتے میں پینے کے عادی ہیں تو ان کو پینے سے فوری طور پر توانائی
کا احساس ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس میں موجود شکر ہوتی ہے مگر جلد ہی بلڈ شوگر لیول گر جاتا ہے اور سستی طاری ہونے لگتی ہے جوس کے مقابلے میں پھل کو کھا نا زیادہ بہتر متبادل ہے۔ انڈے کی سفیدی کم چربی اور کیلوریز والا پروٹین جسم کا حصہ بناتی ہے… اس کے مقابلے میں زردی آئرن، وٹامن بی اور وٹامن ڈی سے بھرپور ہوتی ہے۔ صرف سفیدی کی بجائے پورا انڈ ہ کھانا پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرا رکھتا ہے۔ اور بے وقت کھانے کی خواہش پید ا نہیں ہوتی۔ اگر آپ کولیسٹرول کو لیکر پریشان ہیں تو انڈوں کی تعداد ایک ہفتے میں پانچ سے آٹھ تک محدود کر سکتے ہیں۔ تاہم طبی سائنس کے مطابق انڈوں سے کولیسٹرول کی سطح بڑھنے کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔ کافی یا چائے اس وقت صحت بخش نہیں رہتے جب ان میں چکنائی سے بھر پو ر ملائی اور چینی کا ا ضافہ کر دیا جائے… تو اس سے بچنا ضروری ہوتا ہے۔ چینی کی طرح بہت زیادہ نمک کا نا شتے میں استعمال بھی نقصان دہ ہے… نمک کے زیادہ استعمال سے جسم میں پانی ایک جگہ جمع ہوتا ہے جس سے پیٹ پھولتا ہے۔ صبح بہت زیادہ فائبر غذا کا حصہ بنانا پیٹ میں گیس بڑھانے کا باعث بنتا ہے اگر آ پ ضرورت سے زیادہ فائبر استعمال کریں تو منا سب مقدار میں پانی پینا غذائی نالی کے افعال درست رکھنے میں مدد دیتا ہے۔