Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
ان گنت سیکورٹی اہلکار، اور ہزاروں گاڑیوں کا قافلہ..کیا ہمارا ملک اس پروٹوکول کا متحمل ہو سکتا ہے ؟؟
افسوس….. افسوس اور صرف افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔ ایک طرف ہماری عوام بھوک و افلاس کی چکی میں پس رہی ہے…. دوسری طرف سیاستدانوں اور دیگر اعلیٰ افسران کی سیکورٹی پر مامور ہزاروں کی تعداد میں اہلکار اور ان کے اخراجات…. اور ہزاروں کی تعداد میں دندناتی گاڑیاں…. اور پروٹوکول۔ کیا ہمار ا ملک اس شاہانہ پروٹوکول اور اخراجات کا متحمل ہو سکتا ہے۔ افسوس اور دکھ کے سوا ہم کر بھی کیا سکتے ہیں۔ مہنگائی کے منہ زور طوفانی ریلے میں ہماری عوام بہہ رہی ہے…. سسکیاں لے رہی ہے… بلک رہی ہے…. ایک ایک وقت کے کھانے کو لوگ ترس رہے ہیں… پیٹ کی آگ بجھائیں…. یا بجلی کے بل ادا کیا جائیں…. گھر کے اور اخراجات پورے کئے جائیں۔ ہر عمل ان سیاستدانوں کا صرف تقاریر اور بیانات کی حد تک محدود ہے…. ہر روز وہی عوام کے دکھ…. درد کا راگ الاپتے الاپتے….. ان کی ہر بات اب تو مضحکہ خیز لگتی ہے…. ہما رے ملکی حالات او ر معاشی صورتحال کس نازک دھانے پر جا پہنچی ہے….. ایک سیاستدان یا کسی بھی ادارے کے اعلیٰ افسر پر تعینات کم سے کم 10….15 سیکو رٹی اہلکار تو نارمل بات ہے….
اور ان کی تعداد 50 سے 100 تک بھی ہو جاتی ہے… اس کا اندازہ ہی کر لیں…. ان کی تنخواہیں اور دیگر اخراجات الگ…. یہ تو معمولی تعداد ہے ورنہ وزیروں، وزیراعلیٰ، وزیراعظم کی سیکورٹی پر مامور اہلکار کی تعداد اور اس کے علاوہ ان کے دیگر ملازمین کی تعداد اور ان کے اخراجات کا تخمینہ لگا لیں…. کہاں لاکھوں اور کروڑوں میں جاتا ہو گا… ایک طرف ہماری کشتیاں ڈوب رہی ہیں…. یہاں ان کے شاہانہ پروٹوکول اور عیاشیاں ہی ختم ہونے کا نام نہیں لیتیں۔ جب یہ گاڑیوں کا قافلہ روانہ ہوتا ہے…. صرف ان افسران، اور سیاستدانوں کی وجہ سے ٹریفک بلاک ہو جاتی ہے…. عوام بیچاری ا س وقت جس ازیت سے گزر رہی ہوتی ہے….. سردی میں گھنٹوں ٹریفک میں اور گرمی کی تپتی دھوپ میں عوام پھنسی ہوتی ہے۔ اس کربناک صورتحال کا اندازہ یہ لوگ لگا سکتے ہیں۔ ا س ٹریفک میں معصوم بچے، خواتین اور خاص کر بزرگ لوگ….. بیمار مریض….. کوئی دل، بلڈ پریشر کا مریض…. جو ایک منٹ بھی ایسی تکلیف نہیں سہہ سکتا… اور کتنی کتنی دیر ٹریفک بلاک ہو جاتی ہے…. صرف یہ سیکورٹیز کی گاڑیاں۔ یہ گاڑیاں عوام کی آرزوؤں اور تمناؤں کو کچل کر گز ر رہی ہوتی ہیں…
خدارا ! کچھ تو خوف کریں….. کچھ تو حالات کی سنگینی کو محسوس کریں…. بجائے مثالی عملی اقدامات کئے جاتے…. جس سے کچھ عوام کو خوشگوار ہو ا کا جھو نکا محسوس ہوتا….. اس حکومت سے بہت سی امیدیں وابستہ تھیں….. سابقہ دور میں کچھ عملی کام نظر آتے تھے اور آتے ہیں…. ان کے دوبارہ حکومت میں آنے سے صورتحال بالکل برعکس…. حالات ابد تر سے ابدتر ہوتے چلے جا رہے ہیں….. ایک آ ٹا تک کی قیمتیں کہاں سے کہاں جا پہنچی ہے… اور دیگر اشیاء کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو ر ہی ہیں….. عوام بلک رہی ہے…. مر ر رہی ہے…. اور آپ لوگوں کی سیکورٹی…. کتنی حفاظت چاہیے…. ویسے جان کی حفاظت تو اللہ کی ذات کرنیو الی ہے۔ ا علیٰ افسران کسی بھی ادارے کے ہوں…. سیاستدان ہوں…. جان سب کی پیاری اور قیمتی ہوتی ہے…. زندگی سے بڑھ کر دنیا کی کوئی چیز قیمتی نہیں…. اس کی حفاظت خود بھی کرنی چاہے….. دو …. چار سیکورٹی اہلکار …. پر خدا کیلئے اتنی گاڑیاں ان کے آگے پیچھے…. خدا نہ کرے…. جب جو ہونا ہے….. تو یہ سیکورٹی بھی کام نہیں آتی۔۔۔۔بے نظیر کی شہادت کتنا بڑھا المناک سانحہ ہوا….. کتنی سیکورٹی تھی اس وقت ؟؟ خدارا ! اپنی زندگی کو بھی سادا اور آسان کریں….. اور دوسروں کی بھی زندگیوں کا بھی خیال کریں….. دوسروں کی زندگیوں کو ازیت میں نہ ڈالیں…. اپنے اخراجات کم کریں…… عوام اور اس ملک پر اتنا بوجھ نہ ڈالیں….. کہ یہ سہہ ہی نہ سکے۔ یہ عیاشیاں…. یہ شاہانہ اخراجات…. پروٹوکول سب عارضی ہے۔