Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
روزوں کی آمد ….. اور خواتین کی مصروفیت
رمضان المبارک کے با برکت مہینے کی خاص خوشی، احساس اور کیفیت کا اپنا ہی مزہ ہے۔ جو دنیا بھر کے مسلمان محسوس کرتے ہیں۔ پورے ماہ میں مسلمان روزے رکھتے اور خصوصی عبادات کی جاتی ہیں۔ گھروں میں خصوصی سحری افطاری کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ روزوں کی آمد سے پہلے ہی خواتین کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہیں…. چونکہ ان کی ذمہ داریاں بھی زیادہ ہوتی ہیں۔ جس میں عید کی شاپنگ اور گھر کی تفصیلی صفائیاں شامل ہوتی ہیں۔ صفائی و ستھرائی کیساتھ ساتھ سردیوں کے کپڑے سمیٹنا بھی ایک بڑا کام ہو تا ہے…
ویسے تو خواتین کی روٹین کی مصروفیات اور کام کاج کافی زیادہ ہوتے ہیں۔ اور پھر روزوں کی آمد سے پہلے سمجھ دار اور سگھڑ خواتین ایک ماہ پہلے اپنے کام شروع کر لیتی ہیں….. روزے شروع ہونے سے پہلے گھر کی تفصیلی صفائی و ستھرائی مکمل کر لیتی ہیں۔ اور ضروری شاپنگ بھی کچھ وقت پہلے ہی نپٹا لیتی ہیں۔ تاکہ روزے سکون سے رکھے جا سکیں اور عبادات پر زیادہ توجہ دی سکے۔ سحری و افطاری کی خاصی مصروفیت ہو جاتی ہے۔ بچوں، بڑو ں سب کی پسند کو ملحوظ خاطر رکھنا پڑتا ہے۔ خاص کر بچوں نے روزہ رکھا ہوا ہو تو…. ان کی نت نئی فرمائشیں او ر مزے مزے کے پکوان… افطاری میں طرح طرح کے ذائقے دار ڈشیں تیار کرنا بھی خواتین کی بہت بڑی اسائنمنٹ ہوتی ہے۔ ا س لئے خواتین کو کئی گھنٹوں پہلے ہی افطاری کی تیاری شروع کرنا ہوتی ہے اور روزے کھلنے تک بھاگ دوڑ لگی رہتی ہے۔ خیر ان روزے کے دنوں کی اپنی ہی رونقیں اور مزے ہوتے ہیں۔
سحری و افطاری کی تیاریوں کیساتھ ساتھ عید کی شاپنگ تو سارا ماہ ہی چلتی رہتی ہے۔ ہر ایک نے اپنے بجٹ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے عید کی اور گرمیوں کی شاپنگ کرنا ہوتی ہے۔ اصل شاپنگ تو خواتین اور بچوں کی ہوتی ہے۔ جن کے میچنگ جوتے کپڑے اور جیولری وغیرہ کیلئے مارکیٹوں کے چکر لگتے رہتے ہیں اور کپڑے سلوانے کیلئے درزیوں کے نخرے بھی برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ مارکیٹوں اور درزیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے جہاں عوام کو پریشان کیا ہوا ہے… وہاں صاحب استطاعت لوگوں کو چاہئے اپنے آس پاس ملنے والوں اور غریبوں کے کھانے…. کپڑوں اور دیگر ضروریات زندگی کی چیزوں کا خاص خیال رکھیں۔ جو خواتین اپنے کام کو ترتیب دیئے گئے شیڈول کے مطابق سر انجام دیتی ہیں….. وہ ذہنی، جسمانی طور پر تندرست بھی رہتی ہیں۔ اور سکو ن اور ریلکیس ہو کر تمام ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دیتی ہیں۔ اس کے برعکس جو خواتین اپنے کام بغیر ترتیب بغیر پلاننگ کے کرتی ہیں…. وہ پریشان ہی رہتی ہیں… اور روزے میں بھی چڑ چڑ ے پن کا شکار رہتی ہیں۔ اپنے کام کو ٹائم ٹیبل کے مطابق کر کے دوپہر میں کچھ دیر
آرام کیلئے بھی وقت ضرور نکا لیں۔ تاکہ افطاری کی تیاری سکون سے کر سکیں اور عبادات میں بھی خلل نہ پڑے ۔ روزوں کے آخری عشرے میں عبادات اور سحری و افطاری کی تمام تر مصروفیات کیساتھ ساتھ سب نے عید کرنے کہیں نہ کہیں اپنے آبائی علاقوں میں اپنے پیاروں کے پاس عید کی خوشیاں منانے کیلئے جانا ہو تا ہے۔ بہتر ہے اس کی تیاری اور پیکنگ بھی آخری دنوں میں کی جائے۔۔ وہ بھی عید سے کچھ دن پہلے شروع کر دیں… تاکہ دماغی اور جسمانی طور پر زیادہ تھکاوٹ کا شکا ر بھی نہ ہوں اور روزے اور عید کی خوشیوں سے بھر پو ر لطف اندوز ہو سکیں۔ اپنے آس پاس، دوستوں، رشتوں داروں اور غریبوں کو اپنی خوشیوں میں ضرور یاد رکھیں۔ چھوٹی چھوٹی خوشیاں اور لمحات شیئر کرنے سے یہ کبھی کبھی بڑی خوشیوں اور کا میابیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوتی ہیں۔