Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
پیاری ماں
آج 24 مارچ کو میری والدہ محترمہ کی برسی ہے …. اتنے سال بیت گئے … ان کی یادیں …. ان کی خوشبو…. ان کا لمس آج بھی ویسے ہی میرے دل و دماغ میں میرے وجود میں …سانسوں میں دھڑکنوں میں تازہ ہے…اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقا م عطا فرمائے …. والدہ محترمہ جب حیات تھیں …. تب ان کی زندگی میں اپنے احساسات کو شاعری میں ڈھالنے کی کوشش کی تھی۔
شاعری…. عائشہ شفیق
میری پیاری پیاری ماں جی
تو احساس دلکش ہے
آنکھ کی ٹھنڈک، بوئے جہاں سے ہے
میری حیات روشن ہے
تیری اونچی شان کے جیسے
لفظ نہیں ہیں میرے پاس
کتنی تکلیفوں میں جنا ہے
تو نے مجھ کو میری ماں
راتوں کو اٹھ اٹھ کر تو نے
مجھ کو پالا پوسا ہے
تیری اس آ غوش میں پل کر
عائشہ پروان چڑھی ہے
تو کس قدر عظیم ہے ماں جی
کیسے قدر بیان ہو تیری
میں بھی ماں کی عظمت لکھوں
مجھ کو ہمت بخشو مولا
ذہن میر ا بے چین بہت ہے
دل میرا بے قابو ہے
تیری اونچی شان میں لکھتے
قلم میرا پرُلغزش ہے
میری بصارت، میر ی سماعت
ہے محدود بہت لیکن
دیکھ دیکھ کے لکھنا پڑھنا
میرے بس کی بات نہیں
میرے لفظ ہیں بے معنی سے
تیری شان فزوں تر ہے
ایسی پرورش کرنے کا
بدل کہاں سے لاؤں میں
کاش! تیری تکلیف اور دکھ کا
میں متبادل ہو جاؤں
میں تیری خوشیاں بن جاؤں
میں تجھ کو چاند لگوں
تیری دعاؤں نے رکھا ہے
ہر لمحہ محفوظ مجھے
میں نا چیز دعا کیا ما نگوں
لفظوں میں تاثیر نہیں ہے
کائنات میں سب سے زیادہ
تو انمول گُہر ہے ماں
میں تو تیرے جیسی ضوئیں
ڈھونڈ نہیں سکتی
صبر بھی تیر ا بالا سب سے
چاہت بھی با لا تر ہے
تیری خدمت فرض ہے میرا
جان نچھاور تم پر ماں
ساری عمر رہی حسرت
ماں کی پڑتی جھڑک کبھی
سارے لمحے ناز و نعمت ہیں
گزرے ہیں ماں کے ساتھ
ماں ! جو گود میں دن گزرے ہیں
کوئی مول نہیں ان کا
ان لمحات کی قیمت مجھ سے
کیسے چکائی جائے گی
ماں کی ذات سے گھر شاداں ہے
مولا تیر ا احسان ہے
مولا یونہی ماں کا سایہ ہم پر تو دائم رکھ