Warning: Undefined variable $forward in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 78
Warning: Undefined variable $remote in /home/glosuive/aishashafiq.com/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 84
کشمیر کی باکردار و باصلاحیت خواتین پوری دنیا کیلئے ایک مثال ہیں
تحریر: پروفیسر ڈاکٹر سید ملازم حسین بخاری ….پرنسپل آزاد جموں و کشمیر میڈیکل کالج مظفر آباد
خواتین نوعِ انسانی کا نصف حصہ ہیں …. وہ انسانی معاشرے کا ایک لازمی اور قابل ِ احترام کردار ہیں۔ اسلام نے خواتین کیلئے اجرو ثواب اور خدمات و اطاعت کے وہ مواقع فراہم کر رکھے ہیں….. جو مردوں کیلئے ہیں۔ قرآن ِ کریم کا اعلان ہے ( انحل: 98 ) ترجمہ، یعنی جس نے نیک عمل کیا …..
چاہے وہ مرد ہو یا عورت ، اس حال میں کہ وہ مومن ہو تو ہم اسے پاکیزہ زندگی عطا کریں گے اور ہم انہیں ان کے اعمال کا بہترین بدلہ دیں گے۔
آزاد جموں کشمیر میں بھی سماج پر مذہب کی چھاپ ہے …. لیکن مذہب عورت کی تعلیم و تر قی کے آڑے کبھی
نہیں آیا، بلکہ یہاں تو کچھ انجمنیں بھی سکول چلاتی ہیں ….. جہاں لڑکے اور لڑکیاں ایک ساتھ زیر ِِِ تعلیم ہیں دراصل لڑکی کو بچپن سے ہی والدہ اتنا مضبوط اور با کردار بنا دیتی ہے کہ وہ پوری زندگی کہیں دھوکہ نہیں کھاتی۔ آج ہمارے میڈیکل کالجز میں 80 فیصد طالبات ہیں …. مگر شرم و حیا کا مرکب نظر آتی ہیں …. اور مہارت
میں طلباء سے کہیں آگے نظر آتی ہیں۔
پاکستان کی نسبت کشمیر ی خواتین زیادہ بہادر ….. تعلیم یافتہ اور ملازمت پیشہ ہیں ….. ا یسا کیوں ہے ؟؟
گھریلو خواتین زیادہ تر با پردہ ہیں، مگر تعلیم یافتہ خواتین اور ملازمت پیشہ خواتین بھی شرم و حیا سے مزین ہیں ا ور چادر کا استعمال کرتی ہیں۔ یہاں پر مذہبی رجحان اور خاندنی رسم و ر واج پورے معاشرے پر حاوی ہیں…. جس کی وجہ سے ان خواتین کے مزاج اور کردار میں منفی طاقتیں یا برائی کی کمانڈر طاقتیں بہت کم اور ناپید ہیں۔
مثلاً ان خواتین میں غصہ، حسد، پچھتاوا، غم، لالچ، تکبر، خود پرستی جرائم، ناراضگی، جھوٹ، مکرو فریب، مکاری، تکبر، احساسِ برتری یا انا پرستی کم ہے۔ ان کردار کی وجہ سے وہ اچھی بیٹیاں، اچھی بہنیں، اچھی بیویاں اور بہترین مائیں ثابت ہوتی ہیں …. ان خواتین میں خاندانی جھگڑے، طلاق اور دوسرے مسائل کم ہیں۔
ملازمت پیشہ خواتین اپنے کردار کی عکاس ہیں۔
ملازمت پیشہ خواتین مردوں کی نسبت ادارے کو زیادہ وقت دیتی ہیں …. اور ادارے کیساتھ وفادار رہتی ہیں…. کام سے کام رکھتی ہیں اور فضول گفتگو میں حصہ نہیں لیتی …. ہر جگہ اچھے اور برے لوگ ہوتے ہیں اور ہر ایک انسان کا تجربہ مختلف ہو سکتا ہے ….. مگر میرے ساتھ چند خواتین کام کرتی ہیں وہ میچور اور
با صلاحیت ہیں ان کا کام اور کر دار مثالی ہے۔ مجھے دنیا میں پاکستان اور پاکستان سے باہر مختلف جگہ پر کام کرنے کے بیشمار مواقع ملے۔ مگر مظفر آباد میں جو ایماندرانہ ماحول ملا ….. وہ اپنی مثال آپ ہے۔مثلاً پروفیسر شفق حنیف، پروفیسر منزہ نذیر، پروفیسر نوشینہ، پروفیسر مریم زبیر، پروفیسر ارم گیلانی، ڈاکٹر روبینہ، ڈاکٹر محسنہ سعید، ڈاکٹر سیماب ظفر، ڈاکٹر ذوبیہ عدنان، ڈاکٹر سارہ کانٹ، ڈاکٹر ناہید اکرم، ڈاکٹر فرزانہ صابر، ڈاکٹر نمرہ بشیر، ڈاکٹر بشریٰ، ڈاکٹر مہتاب، ڈاکٹر ارم شہزادی، ڈاکٹر حنا، ڈاکٹر عائشہ ممتاز، ڈاکٹر انعم انجم، ڈاکٹر شگفتہ منظور، ڈاکٹر فوزیہ، ڈاکٹر گل، ڈاکٹر بشریٰ شمس، پروفیسر بشریٰ شیروانی، ڈاکٹر شمائلہ منظور، ڈاکٹر فاخرہ گردیزی، ڈاکٹر مسز شوکت حیات و دیگر خواتین نا صرف اپنے پیشے میں مہارت کے لحاظ سے اپنا ثانی نہیں رکھتیں۔
بلکہ اپنے کردار میں بھی مثالی خواتین ہیں۔ اسلام نے عورت کو جو عزت و تکریم دی ہے …. جس سے وہ معاشرے کا ایک مؤثر اور باوقار حصہ بن گئیں۔ اور اس نے زندگی کے ہر شعبے میں نمایا ں کردار اد ا کیا…. سیاسی و انتظامی اور سفارتی کردار کے علاوہ تعلیم و فن کے میدان میں بھی کشمیری خواتین نے اپنا نمایاں مقام بنایا۔ طب، انجینئر نگ، انفارمیشن، ٹیکنالوجی، میڈیا، جراحت، فنانس، انتظامیہ، کمپیوٹر، کتابت، شعر و ادب اور دیگر علوم و فنون میں بھی بے شمار خواتین مہارت اور سند کا درجہ رکھتی ہیں …. ان سب کی عکاسی آپ کو کشمیر کی حسین وادیوں میں نظر آئے گی۔ کشمیر کی باکردار و باحیا خواتین پیشے او ر مہارت میں باکمال ….. ادارے کیلئے مخلص …. اپنی فیملی کیلئے باوفا اور صحت مند معاشرے کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔